مجھ جیسے ہر
نوجوان کی کہانی
چور ہوں درد سے کرب سے تکان سے.
ایک انہونی حادثے سے ڈرا ہوا،ایک انجان سفر کا راہی ہوں.
راتوں کو بستر کاٹنے کو دوڑتا ہے تو دن میں ذمہ داریاں
سونے نہیں دیتیں.ہر آن ہر لمحہ امید و بیم کی کیفیت سے دوچار ہوں.
ایک آئیڈیل شوہر بننے کی کوشش تو ایک اچھا باپ بننے کی
جد و جہد،ایک اطاعت شعار بیٹا اور غم گسار بھائی بننے کے لئے اپنی ساری خواہشات کو
دفن کرنے والا میں اپنے گھر کا وہ نوجوان ہوں جس کی جوانی کے آغاز میں ہی بڑھاپے
کے آثار نظر آرہے ہیں، آنکھوں کے نیچے سیاہ داغ تو دماغ پر افکار کا ہجوم.
مجھے کسی کا قرض واپس کرنا ہے تو کسی کی امیدوں پر کھرا
اترنا ہے،میں چاہتا ہوں کہ ایک ایسا سماج بناؤں جہاں درد نا ہو، جہاں غربت نا
ہو،جہاں خودکشی اور فاقہ نا ہو جہاں ظلم و جبر نا ہو.
گھر سے نکل کر باہر کی دنیا کے حالات،مظلوموں کی چیخ
پکار،غریبوں کی غربت،بیکسوں کی ناداری،امیروں کا ظلم،فرعونوں کے جبر و تشدد دیکھنے
کے بعد ہر آن ہر لمحہ زندگی اور موت کے پل صراط پر رہتا ہوں.
غزہ سے برما تک مجھے صرف موت کا ننگا ناچ دکھتا ہے.
اپنی بے بسی اور بے کسی پر رونا آتا ہے.
سانسیں مایوسی کی اور بڑھتی ہیں،
دل ہولے ہولے کانپتا ہے،طرح طرح کے خیالات نیند کی
راہوں میں آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوجاتے ہیں،دوستوں سے بیزار ہوجاتا ہوں،دشمنوں سے
لاپروائی برتنے لگتا ہوں،لگتا ہے کہ بس سانسیں گھٹنے کو ہیں کہ اچانک دل کی ویران
دنیا کے کسی گوشے سے ایک صدا آتی ہے کہ میں ہوں تو تم کیوں پریشان ہو؟
میں کل بھی تھا آج بھی ہوں اور ہمیشہ رہوں گا،تم میرے
ہو اور میرے پاس آنے کی تیاری کرو،مجھ سے ملنے سے تمہیں کوئی نہیں روک سکتا،وصل کے
دن قریب سے قریب آتے جارہے ہیں،جب تک مجھ سے دور ہو میری محبت کے افسانوں کو
پڑھو،مجھ سے عشق کرو،کیونکہ تمہیں ہم نے اپنے لیے بنایا ہے،تم مجھ جیسے عظیم مصور
کی شاہکار ہو،تمہاری قیمت کا اندازہ صرف مجھے ہے.
آؤ میری طرف،تم چل کر آؤگے میں دوڑ کر آؤں گا کیونکہ میں
تم سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہوں.
تم پروانے ہو میں شمع ہوں
تم منصور ہو میں حق ہوں.
اور اس صدا کے سننے کے بعد زندگی کی سوکھی پتیاں پھر سے
تازی ہوجاتی ہیں،
رعنائیاں واپس آجاتی ہیں،
مایوسیوں کو چیر کر یہ صدا ہمیں زندگی گزارنے پر آمادہ
کرتی ہے.
اور ساری تکلیفیں،کلفتیں کافور ہوجاتی ہیں،جیون کے خشک
پودے میں جان پڑ جاتی ہے.
میں شکر گزار ہوں کہ میں بندہ مومن ہوں اور اس نے
مجھے تقدیر پر ایمان کی توفیق سے نوازا ہے.
بہت جلد ہم سب اس کی طرف لوٹ جائیں گے.
مہدی حسن عینی
رات 3.45
0 تبصرے