بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے
تین طلاقیں واقع ہونے کے بعد اگر شوہر بیوی سے لا علمی میں جماع وغیرہ کرتا رہا
بعد میں پتہ چلا کہ بیوی تو بہت پہلے مغلظہ ہو چکی تھی
تو اب اس کے بیوی کی عدت جس وقت طلاق پڑی تھی اس وقت سے شمار ہوگی یا آخری جماع سے شمار ہو گی۔
براہ مہربانی مدلل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی: عبید الرحمن کبیر نگری
وعلیکم_السلام_ورحمتہ_اللہ
الجواب_وباللہ_التوفیق
طلاق مغلظہ کے بعد میاں بیوی کا ایک ساتھ رہنا بالکل ناجائز اور حرام ہے، طلاق مغلظہ کے بعد اگر حلال سمجھتے ہوئے ایک ساتھ رہیں ، تو اس صورت میں عدت مکمل ہوچکی، اور مسئلہ کا علم ہونے کے بعد فوراً علیحدگی اختیار کرنا ضروری ہے، اور اگر حرام سمجھتے ہوئے ایک ساتھ رہیں، تو پھر جب آخری صحبت کی ہے، اسوقت سے عدت طلاق تین حیض گذارنا ضروری ہے۔
فقط_واللہ_سبحانہ_اعلم
( مستفاد! فتاوی قاسمیہ )
0 تبصرے