مفت میں کیوں پریشان ہوتے ہیں؟

Views

ایک سچا واقعہ ہے

ایک سچا واقعہ ہے جو کہ نیشنل جیوگرافک پر بھی ایک ڈاکیو مینٹری میں دیکھا جاچکا ہے، بکلو سٹون نیشنل پارک میں ایک دفعہ ایسی آگ بھڑکی کہ سب کچھ بھسم کرگئی، ہرشئی راکھ بن گئی،کچھ بھی نہ بچا۔

ایسے میں  جب ریسرچ ٹیم تحقیق کے لئے گئی تو انہوں نے ایک بہت بڑے جلےہوئے درخت کےتنے کےنیچے ایک بیچاری چڑیا کی جلی ہوئی لاش ملی، وہ بہت حیران ہوئے کیونکہ عام طور پر کوئی پرندہ ایسے کسی آگ کا نشانہ نہیں بنتا، پرندے ہمیشہ ذرا سی بھی آگ یا دھواں دیکھ کر اڑجاتے ہیں اور بچ نکلتے ہیں۔ ریسرچر نے اس کو ایک ڈنڈی کی مدد سے ایک طرف سرکایا تو اس کے نیچے سے تین چھوٹے چھوٹے چڑیا کےبچے نکلے۔دراصل وہ چڑیا اپنےبچوں کو خودگھونسلے سے اٹھا اٹھا کر ادھر لاکررکھتی رہی اور پھر جب وہ یہ سمجھ گئی کہ آگ سے بچنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہےتو اپنے بچوں کو بچانے کے لئے وہ خود آگ میں کود گئی۔

وہ اپنے پر پھیلاکر ان کے اوپر بیٹھ گئی اور اتنی حرارت اور آنچ کی شدیدتکلیف کے باوجود وہ اپنی جان اپنے بچوں پر قربان کردی اور اس کے بچے واقعی اس کی قربانی سےبچ گئے۔

اس چڑیا کی باٖڈی نیشنل جیوگرافک والوں نے اپنی ڈاکیومینٹری میں دکھائی۔ یہ اس دنیا کے تمام لوگوں کے لئے ایک سبق ہے کہ ماں کی ممتا کیا چیز ہے ہوتی ہے اور اللہ جو ہم سے ستّر ماؤں زیادہ پیار کرتاہے، کیسے ہماری ہروقت حفاظت کرتاہے اور ہم انجان ہمیشہ بلاوجہ پریشان ہوتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم خود اگر اپنی حفاظت کررہے ہوتےتو آج بے سرو پا ہوتے اور ہمارا کوئی پرسان حال نہ ہوتا۔

وہ ہے جو رزق دیتا ہے اور جس نے ہرشئے پہلے سے لکھ دی ہے اور جو بھی لکھاگیا وہ بدل سکتا نہیں، تو مفت میں کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے