عید میلاد النبیﷺاور محبت رسولﷺ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا دعویٰ کرنا ایک عظیم بات ہے، لیکن اس دعوے کی سچائی اس وقت ثابت ہوتی ہے جب ہم اپنی زندگیوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور سنت کو پوری طرح اختیار کریں۔
میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منانا یقیناً ایک اچھا عمل ہو سکتا ہے اگر اس کا مقصد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو عام کرنا، آپ کی تعلیمات کو سیکھنا اور ان پر عمل کرنا ہو۔ لیکن اگر یہ محض ایک رسمی اور روایتی عمل بن جائے، جس میں ہم صرف تقریبات منعقد کریں، جھنڈے لہرائیں اور نعرے لگائیں، جبکہ عملی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے دور رہیں، تو یہ عمل حقیقت میں محبت رسول کی روح سے خالی ہو جاتا ہے۔
سچی محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں وہ تبدیلیاں لائیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھائی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا دفاع اور اس پر عمل ہی اصل عشق رسول ہے۔ محبت کا دعویٰ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق، کردار اور طرز زندگی کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کر رہے ہیں یا نہیں۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ہی اللہ کی محبت کا ذریعہ ہے:
"قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ" (سورۃ آل عمران: 31)
یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر اللہ کی محبت کا دعویٰ محض ایک دعویٰ رہ جاتا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی زندگی کے ہر پہلو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنانا چاہیے۔
میلاد منانے کا مقصد اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عام کرنا ہے تو یہ ایک مثبت عمل ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ صرف رسموں اور تقریبات تک محدود ہو، اور اس کے پیچھے آپ کی سنت سے دوری ہو، تو یہ دعویٰ محبت رسول کا صحیح عکاس نہیں ہوگا۔
اختتام پر، ہمیں اپنی تمام تر محبت اور عقیدت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے عملی نفاذ میں ظاہر کرنا چاہیے، تاکہ ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکیں۔ اللہ ہمیں سچی محبت رسول نصیب فرمائے اور ہمیں آپ کی سنت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
0 تبصرے