تمنا اب تنو موریہ بن گئی ہے
اعظم_گڑھ
تحصیل پھولپور کے موضع رموپور کی رہنے والی تمنا اب تنو موریہ بن گئی ہے
ایک سال پہلے ہوئے کورٹ میرج کے بعد گزشتہ روز تمنا نے مقصودیہ کی پراچین شیو مندر میں ھندو ریتی رواج سے شادی رچا کر سماج اور معاشرے کو باضابطہ طور پر یہ بتادیا کہ اب وہ مکمل طور سے ہندو بن گئی ہے !
اس پورے واقعے کے پیچھے کیا عوامل کار فرما ہیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے!
ان بیچارے والدین پر کیا گزرے گی جنکی آنکھوں کے سامنے یہ قیامت برپا ہوئی !
رموپور گاؤں ، یا آس پاس کے گاؤں میں بھگوا لو ٹریپ ، اور مسلم بچیوں کو اپنے جال میں پھانسنے والے جنونی بھیڑیوں کے حوصلے کس قدر بلند ہونگے، آئندہ کی کیا پلاننگ ہوگی ، دوسرا تیسرا شکار کون ہوگا ؟ یا ہوسکتا ہے؟ اسکی اسٹریٹجی کیا ہوگی ، سوشل میڈیا( فیس بک ، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ) کے ذریعے دوستی کا جال کیسے پھینکنا ہے ظاہر ہے یہ ساری پلاننگ انکے یہاں زیر بحث ہونگی!
تصویرکا دوسرا رخ
اسی اعظم گڑھ میں آج کل امیروں مگر ( فکری قلاشوں) کے یہاں جہیز میں وہ مسابقہ آرائی ہے جو غیر وں کو بھی پیچھے چھوڑدینا چاہتی ہے
انکی مجلسوں میں کچھ ایسے نام نہاد بدقماش قوم و ملت کے سوداگر بھی ملیں گے جو ان جہلاء کی شان میں قصیدہ گوئی اور انکے ہر کار بد کو جسٹیفائی کرتے ہوئے تھکتے نہیں ہونگے !
ظاہر ہے جب آپکی ترجیحات بدل جائیں ، مالداروں کی جیب انکی جی حضوری اور ان سے چندے دھندے تک رشتہ محدود ہو جائے تو کہاں گئی یہ قوم اور کہاں گئے ملت کے مسائل؟
ایسے سوداگروں ، ملت کو بیچ کھانے والے منافقین سے اللہ پوری کی حفاظت فرمائے
0 تبصرے